موضوع مقاله:
ایام فاطمیہ یعنی کل سے
عبرت لیکر آج کی
اصلاحنویسنده: طلبه جامعة المصطفی اصفهان آقای سید عنبر عباس رضویتبعه: هندوستانپیغمبر گرامی اسلام (ص) کے بعد جبکہ ابھی آپکی قبر کی مٹی خشک بھی نہ ہوئی تھی ایسا کیا ہوا کہ نبی کی اکلوتی بیٹی جو رسول(ص) کو خود کی سانسوں سے زیادہ عزیز تھی اس پر مدینہ تنگ ہو گیا ؟ وہ فاطمہ (ص) جو نبی (ص) کے نابینا صحابی کے سامنے بھی آنا پسند نہ کرتی ہوں وہ فاطمہ (ص) کیوں گھر سے باہر نکلیں؟ ان سب کا واحد جواب امام معصوم,ولی خدا کی تنہائی تھی امت نے اپنے وقت کے امام کو فراموش کر دیا تھا علی (ع )کے حق کے لیۓ جناب زہرا(ص) ایک ایک صحابی کے گھر گئیں لیکن کسی کے اندر اتنی قوت و معرفت نہ تھی کہ حق کی آواز پر لبیک کہے امت نے حق کو تنہا مظلوم چھوڑ دیا تھا , جناب فاطمہ(ص) حریم ولایت و امامت کا دفاع کرنے والی پہلی محافظہ ہیں , دروازہ کو فقط جناب فاطمہ(ص) کے پہلو پر نہیں گرایا گیا بلکہ امامت و ولایت کی حفاظت کی راہ میں استقامت کی الہی میخ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ناپاک جسارت کی گئی ہے, جس ملعون نے بی بی (ص) کے مبارک رخسار پر جسارت کی ہے حقیقت میں اس نے نبی (ص) کے مبارک چہرے پر معاذاللہ طمانچہ مارا ہے آسمان کو زمین پر دے مارنے والے ان تمام مظالم کا سبب صرف اور صرف امت کا اپنے امام کے تئیں بے وفا ہوجانا تھا, جناب فاطمہ(ص) نے اس حق کو اسکے حقیقی وارث تک پہونچانے کے لیۓ قیام کیا تھا جو حق امام معصوم,حجت خدا سے باظلم چھینا گیا تھا ,ایام فاطمیہ گذشتہ کل سے عبرت لے کر اپنے آج کی اصلاح کا نام ہے, کل کس طرح ایک ولی خدا تنہا رہ گیا تھا اور کن بدنصیب افراد نے اسے تنہا چھوڑا تھا ,ولی خدا,حج کلاس کامپیوتر...
ادامه مطلبما را در سایت کلاس کامپیوتر دنبال می کنید
برچسب : نویسنده : anjomanadbiyat بازدید : 110 تاريخ : سه شنبه 21 تير 1401 ساعت: 18:28